(اوسلو (خصوصی رپورٹ
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے چودہ اگست جشن آزادی پاکستان کے کامیاب پروگرام کے انعقاد پر ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیرپرویز خان، قونصلر زیب طیب عباسی، کمیونٹی ویلفیئراتاشی خالد محمود اور سفارتخانے کے دیگر عملے کو سراہا اور مبارکباد دی۔
یاد رہے کہ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام جشن آزادی کے موقع پر پاکستانی سماجی و ثقافتی رنگوں سے بھرپور ایک روزہ ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
چوہدری قمراقبال نے پروگرام کے اختتام پر یونین کی پوری ٹیم بشمول سیکرٹری اطلاعات ملک پرویز مہر اور یونین کے سینئررہنماء میر ناصر کے ہمراہ سفیرپاکستان اور سفارتخانے کے دیگرعہدیداروں سے بات چیت کی اور پروگرام کے تمام انتظامات کو احسن قرار دیا۔
متعدد حصوں پر مشتمل سفارتخانے کے زیراہتمام اس ایک روزہ پروگرام میں پاکستانی پرچم اور جھنڈیاں اٹھائے قومی و عسکری لباس میں ملبوس بچوں کی پریڈ، بچوں کے تائی کونڈو کرتب، مصوری اور خطاطی کے فن پاروں کی نمائش، پاکستان کے لذیذ آموں کی نمائش، تقاریر، تقسیم اعزازی اسناد اور پاکستانی موسیقی شامل تھے۔ اس سے قبل چودہ اگست کے حوالے سے پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔
ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویزخان اور ان کی اہلیہ نے اوسلو کے ممتازنارویجن پاکستانیوں کے ہمراہ پاکستان کا سبز و سفید پرچم فضا میں بلند کیا۔
پروگرام کے دوران ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویزخان، قونصلر زیب طیب عباسی، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی خالد محمود نے نظارت و سرپرستی کی جبکہ میزبانی کے فرائض ممتازپاکستانی دانشور شاہ رخ سہیل اور ڈاکٹر فرحت انجم نے انجام دیئے۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا، عربی لباس زیب تن کئے ننھے قاری زکریا حسین نے اپنی خوبصورت آواز میں سورہ رحمان کی تلاوت کی اور انگریزی میں اس سورہ مبارکہ کا ترجمہ اس انداز سے پیش کیا کہ حاضرین اس کم سن قاری کے معترف ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
علاوہ ازایں، پروگرام کے آغاز میں بچوں کی پریڈ بڑی دلچسپ تھی جس میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے بچے ایک جلوس کی شکل میں سفارتخانہ کی عمارت میں داخل ہوئے اور ساتھ ہی ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویزخان، ان کی اہلیہ نے اوسلو کے ممتازنارویجن پاکستانیوں کے ہمراہ پاکستان کا سبز و سفید پرچم فضا میں بلند کیا۔
اس کے فوراً بعد تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا جس کے دوران سفیر پاکستان نے پاکستان کی آزادی کی تاریخ کے بارے میں کہاکہ یہ ملک عظیم قربانیاں دے کر حاصل ہوا۔ آزادی کی قدر ان لوگوں کو ہوتی ہے جو آزادی کی تحریک میں شامل ہوتے ہیں یا وہ لوگ آزادی کی قدر جانتے ہیں جنہیں آزادی نصیب نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہرگز اپنے کشمیریوں بھائیوں اور بہنوں کو نہیں بھول سکتا۔ اس موقع پر یوم آزادی کے بارے میں صدر اور وزیراعظم پاکستان کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے۔ مسئلہ کشمیر کے بارے میں سابق رکن نارویجن پاکستان لارش ریسے جن کی کشمیر کے حوالے سے ناروے میں نمایاں خدمات ہیں، نے بھی خطاب کیا۔ ہم سب کا پاکستان کے کوآرڈی نیٹر نارویجن پاکستانی ملک حمزہ سلطان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بچوں نے نارویجن پاکستانی ماسٹر ندیم ملک کی نگرانی میں تائی کونڈو کا بھی مظاہرہ کیا جس کو حاضرین نے بہت سراہا۔ پروگرام کے دوران سفارتخانہ کا عملہ بہت ہی متحرک رہا اور تمام انتظامات احسن طریقے سے انجام دیئے گئے۔ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا اور خاص طور پر سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھا گیا۔ حضرات کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد پروگرام میں موجود تھی۔
پروگرام کے ایک حصے کے دوران فاطمہ خان اور ساجد رشید اعوان کے فن پاروں کی نمائش ہوئی جس نے ماحول مزید پروقار اور خوشگوار بنا دیا۔
پروگرام میں دینی، سماجی اور ثقافتی شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں جن میں مرکزی جماعت اہل سنت مسجد اوسلو کے امام مولانا نعمت علی شاہ بخاری، اسلامک کلچرل سنٹر کے امام ڈاکٹر حامد فاروق، رحمہ اسلامک فاؤنڈیشن کے کوآرڈی نیٹر ملک منیر اور فعال نوجوان سماجی شخصیت محسن پرویز راجہ کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں۔ کرونا فنڈ کے لیے رقم جمع کرنے میں معاونت پر چوہدری منشاخان اتم کو بھی سراہا گیا۔
اس موقع پر ائرفورس پاکستان کے سابق جونیئر کمیشن آفیسر محمد رفیق سفیر پاکستان کی خصوصی دعوت پرتقریب میں تشریف لائے جنہیں تعریفی سند پیش کی گئی اور انہیں خوشخبری سنائی گئی کہ انہیں ان کی بہادری کی وجہ سے صدر پاکستان نے تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیاہے۔ اگلے سال تیئس مارچ کے موقع انہیں یہ تمغہ دیا جائے گا۔ محمد رفیق جو ناروے میں ایک سال قبل ایک دہشت گرد کو اوسلو کے نزدیک ایک مسجد میں نمازیوں پر حملہ سے روکنے میں کامیاب ہوئے تھے، کو اس سے پہلے ناروے کے بادشاہ بھی ایوارڈ دے چکے ہیں۔
پاکستانی آموں کی نمائش بھی پروگرام کا حصہ تھی جس میں شرکاء نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی۔
پاکستان کے آم جو لذت اور ذائقہ کے لحاظ سے پوری دنیا میں مشہور ہیں، اس تقریب کے لیے خاص طورپرپاکستان کے درآمد کئے گئے تھے۔
اختتامی مرحلے میں نارویجن پاکستانی گلوکار طارق میر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستانی گیت اور نغمے پیش کرکے داد وصول کی۔ پروگرام کے شرکاء کی سفارتخانہ میں تیارہ کردہ لذیز پاکستانی کھانوں سے تواضع کی گئی۔